جوانانِ اہلِ جنت کے سردار ہیں حسنین
تفسیرِ سورہِ کوثر کا انتظار ہیں حسنین
شبِ معراج براق کے سوار تھے رسول
اور پشتِ نمارِ رسول کے سوار ہیں حسنین
شاہینِ امامت کے پَر ہیں ’ باعثِ عظمتِ بشر ہیں
اور مجسمہِ اخلاق کے نقش و نگار ہیں حسنین
نانا رسول ’ مادر بتول ’ پدر مرتضٰی علی
جمالِ حسب و نصب کا افتخار ہیں حسنین
ضربت کو جن کی دیکھ کر شجاعت ہے کانپتی
حلقہِ شمشیر میں مثلِ ذوالفقار ہیں حسنین
رسولِ خدا کے دین کی حفاظت کے واسطے
کبھی مثلِ حمزہ ’ کبھی جعفرِ طیار ہیں حسنین
رسوا ہوا ہے آج پھر دیں سرِ بازار
آج پھر دین کو درکار ہیں حسنین
خوب امت نے دیا رسول کو رسالت کا اجر
کبھی پارہ جگر ’ کبھی زیرِ خنجر و تلوار ہیں حسنین
فریادِ ردائے زینب ہے کہیں ’ کہیں اصغر کی پیاس ہے
مت پوچھ گوہرؔ کربل میں کتنے لاچار ہیں حسنین
اللّٰھم صل علی محمد و آل محمد
ReplyDeleteyou are doing great job bro
ReplyDeletekeep it up